HOW TO PRAY FOR FORGIVENESS
Mother of Believers, Aisha (May God be pleased with her) reported that the Holy Prophet (peace and blessings be upon him) said that no one will enter paradise (jannah) by his good deeds alone, except with God’s mercy on them. (Bukhari and Muslim).
Hazrat Abu Hurairah (may God be pleased with him) stated that the Holy Prophet (peace and blessings be upon him) said “When Allah made the creation, He wrote in the book which is with Him on the highest heaven, “My mercy shall prevail over my anger.” (Bukhari and Muslim)
The secret to your prayer (dua) being accepted is to focus completely on God’s mercy. This is because if a person focuses on their sins while praying, then their belief that their prayer (dua) will be accepted will be weak. If the person thinks that their prayer (dua) should be accepted because of all the good deeds that they have done, this will create arrogance in their hearts.
The best way to ask from God is to (1) place your complete focus on His great mercy, (2) be sincere during the time of your prayer (dua); (3) and then have complete certainty in your heart that your prayer (dua) will surely be accepted, God willing (InshaAllah).
Ya Mere Allah Jumla Ambiya ke wasthey,
Hajathe Barla Meri Kul Awliya ke wasthey
O my Lord, for the sake of all your beloved prophets and saints,
Please fulfill all my needs and remove my pains
Jum’ah Mubarak from Silsila - E - Aaliya Khushhaliya !!
(Ref: Tazkira Hazrat Syed Nooruddin Mubarak Ghaznavi, Introduction, pg. 104)
معافی کے لئے دعا کیسے کریں؟
امُ المًنین سيدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ کوئی بھی شخص نیک اعمال سے جنت میں داخل نہیں ہوگا ، سوائے ان پر خدا کی رحمت کے۔ (بخاری و مسلم)
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہُ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جب اللہ تعالی نے کائنات کو تخلیق فرمایا ، تب کتاب میں لکھا جو اس کے ساتھ بلند آسمان پر ہے ،" میری رحمت ہوگی میرے غصے پر غالب آؤ۔ (بخاری و مسلم)
آپ کی دعا قبول کرنے کا راز خدا کی رحمت پر پوری توجہ مرکوز کرنا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اگر کوئی شخص نماز پڑھتے ہوئے اپنے گناہوں پر توجہ دیتا ہے ، تو اس کا یہ عقیدہ کہ اس کی دعا قبول ہوگی۔ اگر فرد یہ سمجھتا ہے کہ ان کے نیک اعمال کی وجہ سے ان کی دعا قبول کرنی چاہئے ، تو اس سے ان کے دلوں میں تکبر پیدا ہوگا۔
خدا سے مانگنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ (1) اللہ کی پوری رحمت پر اپنی توجہ مرکوز رکھیں نہ کہ اپنی عبادت پر، (2) نماز کے وقت مخلص رہیں (دعا)۔ ()) اور پھر آپ کو اپنے دل میں مکمل یقین ہے کہ آپ کی دعا ضرور قبول ہوگی ، انشاء اللہ۔
یا میرے اللہ جملہ انبیاء کے واسطے،
حاجتیں بَر لامیری قُل اؤلیاء کے واسطے
جمعہ مبارک سلسلۂ عالیہ خوشحالیہ!!